داستانِ داستان گوئی
شاید فن داستان گوئی کا یہی طلسم ہے کہ وہ آج بھی لوگوں کو اپنے سحر میں باندھے ہوئے ہے ۔زمانہ بدل گیا ہے ۔داستانیں بھی بدل گئیں لیکن انسانوں کی داستان سننے اور سنانے کی سرشت کبھی نہیں بدلے گی ۔جہاں ایک داستان گو اپنی داستان ختم کرکے اٹھتا ہے دراصل وہیں سے اس داستان کا نیا حصہ شروع ہوجاتا ہے ۔یہ داستان محض “الف لیلہ” کی ہزار راتوں کی داستان نہیں ہے بلکہ پوری نسلِ انسانی کی داستان ہے اور یہ ابد تک چلتی رہے گی۔