Tag : Afsane

Manto Blog cover

کون ہے یہ گستاخ؟

سن 1933 میں زندگی نے رخ موڑا اور منٹو کی ملاقات عبدالباری علیگ نام کے ایک شخص سے ہوئی، جو پیشے سے اسکالر اور ادیب تھے۔ اُنہوں نے ہی منٹو کو منٹو سے ملایا، اُن کی ادب میں دلچسپی پیدا کی اور انہیں روسی و فرینچ ادب پڑھنے کی نصیحت کی۔ منٹو نے اُن کی بات کو سنجیدگی سے لیا اور روسی و فرینچ ادب پڑھنا شروع کر دیا۔

झूठी दुनिया का सच्चा अफ़साना-निगार

मंटो की ज़िंदगी उनके अफ़सानों की तरह न सिर्फ़ ये कि दिलचस्प बल्कि संक्षिप्त भी थी। मात्र 42 साल 8 माह और चार दिन की छोटी सी ज़िंदगी का बड़ा हिस्सा मंटो ने अपनी शर्तों पर, निहायत लापरवाई और लाउबालीपन से गुज़ारा। उन्होंने ज़िंदगी को एक बाज़ी की तरह खेला और हार कर भी जीत गए।

Twitter Feeds

Facebook Feeds