Articles By Mirza Abdul Baqi

Dilip Kumar

دلیپ کمار کی زبان ایک عہد کی زبان تھی جو ان کے ساتھ ہی رخصت ہو گئی

فلموں میں مکالمے صاحب طرز انشا پرداز اور بڑے قلمکاروں کے ہوتے ہیں۔ لہجے اور ادائیگی کا ذمہ اداکاروں پر ہوتا ہے۔ اس لیے فلم سے قطع نظر ہماری نظر دلیپ کمار کی اس اردو کی جانب از خود چلی جاتی ہے جو ان کی اپنی اردو کہی جا سکتی ہے جو ان کے قلب میں نمو پاکر دہن شیریں سے پھوٹ پڑتی ہے۔

اردو شاعر مطلب، مرزا غالب

میں نے اپنے ایک اُردو داں اور نکتہ سنج دوست سے پوچھا کہ غالب کون ہے؟ ان کا جواب تھا: ’سوال بظاہر سادہ، لیکن بہت گہرا ہے۔ سادہ اس لیے کہ لوگ اس پر ہنسیں گے کہ آپ کو یہ بھی نہیں معلوم کہ غالب کون ہے اور گہرا اس لیے کہ یہ تو غالب کو بھی نہیں معلوم تھا کہ غالب کون ہے؟

Twitter Feeds

Facebook Feeds