Tag : Khiraj-e-Aqeedat

Shamim Hanafi

…وحشت ہے بہت میر کو

پروفیسر شمیم حنفی ایسے استاد تھے جن کا تعلق شعبۂ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ سے وظیفہ یاب ہونے کے بعدبھی مستقل اور مستحکم رہا۔گذشتہ پندرہ برسوں کے دوران شعبۂ اردو کی علمی وادبی سرگرمیوں کا بہ مشکل ہی کوئی ایسا موقع ہو گا جہاں وہ موجود نہ رہے ہوں۔شعبہ کے طلبا سے ان کاوالہانہ تعلق اور اساتذہ کے دلوں میں ان کے تئیں محبت و احترام کے جذبے نے ایک نئی فضا قائم کررکھی تھی۔

Dilip Kumar

जब दिलीप कुमार ने एक लफ़्ज़ में अपनी ऐक्टिंग का राज़ बताया

टॉम अल्टर साहब एक जगह फ़रमाते हैं कि एफ़-टी-आई-आई से अदाकारी की डिग्री हासिल करने के बाद जब उनकी मुलाक़ात दिलीप साहब से हुई, तो उन्होंने दिलीप साहब से पूछा, “दिलीप साहब अच्छी एक्टिंग का राज़ क्या है ?” दिलीप साहब ने उन्हें एक बेहद सादा सा जवाब दिया था, “शेर ओ शायरी”|

Shahid Ali Khan

محبت کا جلی عنوان شاہد علی خان

شاہد صاحب کی ایک خوبی یہ ہے کہ وہ دُھن کے پکے ہیں جو ٹھان لیتے ہیں وہ کرگزرتے ہیں۔ انجام کی پرواہ نہیں کرتے، چنانچہ جیسے ہی مکتبہ جامعہ سے رشتہ ٹوٹا تو انہوں نے فوراً نئی کتاب کی داغ بیل ڈال دی۔ ابوالفضل انکلیو کے ٹھوکر نمبر 3 میں انہوں نے اپنا اشاعتی ادارہ قائم کیا۔ وہاں وہ اکثر اکیلے بیٹھے رہتے تھے۔ دیگر بیٹھنے والوں میں پروفیسر توقیر احمد خاں کے علاوہ خاکسار تھا۔ بعد میں تعداد بڑھتی گئی، کرسیاں کم پڑنے لگیں۔

Twitter Feeds

Facebook Feeds